ماہِ شوال
ماہِ شوال رمضان المبارک کے بعد شوال کا مہینہ اطاعت کو دوام بخشنے کا ایک عظیم دروازہ ہے۔ جس نے رمضان کے روزے رکھے اور پھر شوال کے چھ روزے رکھے تو یہ عمر بھر کے روزے رکھنے کے برابر ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: جس نے ماہِ رمضان کے روزے رکھے تو اس ایک...
ماہِ شوال
ماہِ شوال
رمضان المبارک کے بعد شوال کا مہینہ اطاعت کو دوام بخشنے کا ایک عظیم دروازہ ہے۔
جس نے رمضان کے روزے رکھے اور پھر شوال کے چھ روزے رکھے تو یہ عمر بھر کے روزے رکھنے کے برابر ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: جس نے ماہِ رمضان کے روزے رکھے تو اس ایک مہینہ کا ثواب دس مہینوں کے برابر ہے اور رمضان المبارک کے روزے رکھنے کے بعد شوال کے چھ روزے رکھے تو یہ ایسا ہے جیسے اس نے پورے سال کے روزے رکھے ہوں۔
اسی طرح یہ فرض روزے میں نقص کی تلافی کرتا ہے۔ جب قیامت کے دن حساب کتاب ہوگا تو فرض روزوں میں جو کمی واقع ہوئی ہے وہ اِن نوافل سے پوری ہوجائے گی، جیسا کہ حدیث میں آیا ہے۔
شوال کے چھ روزے ماہِ شوال کے دوسرے دن سے رکھنا جائز ہے۔ کیونکہ عید کے دن روزہ رکھنا حرام ہے۔
شوال کے چھ روزے پورے مہینے میں کبھی بھی رکھ سکتا ہے۔ اور بہتر یہ ہے کہ رکھنے میں جلدی کرے۔
اور شوال میں لگاتار یا ناغہ کر کے روزہ رکھا جا سکتا ہے، اس معاملے میں وسعت ہے۔
اور جس شخص پر رمضان کے روزوں کی قضا ہو تو اسے چاہیے کہ شوال کے مہینے میں اس فرض کو ادا کرنے میں جلدی کرے کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ اس پر آنے والے دنوں میں کیا گزرے گی۔
اور شوال کے چھ روزوں سے پہلے قضاء شروع کر دے تاکہ رمضان کے روزے شوال کے چھ روزوں کے ساتھ رکھ سکے۔
رمضان کی قضاء کو شوال کے چھ روزوں کے ساتھ ایک ہی نیت سے جمع کرنا درست نہیں ہے، کیونکہ رمضان کا روزہ ابھی مکمل نہیں ہوا۔ جبکہ شوال کے چھ روزوں کے ساتھ ایام بیض کے تین روزے جمع کرنا درست ہے۔
شوال میں شادی کرنا جائز ہے۔
عائشہ رضی اللہ عنہا كہتى ہیں کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شوال میں مجھ سے نکاح کیا اور شوال میں مجھ سے بنا کیا۔
اس لیے رمضان، شوال اور دیگر تمام دنوں میں عبادات کو یقینی بنائیں۔
حسن بصری کہتے ہیں کہ: اللہ تعالیٰ نے مومن کے عمل کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں کیا ہے سوائے موت کے۔
ماہِ شوال
Scan QR Code | Use a QR Code Scanner to fast download directly to your mobile device