
وجود باری تعالیٰ کے دلائل اور بندوں کی تخلیق کی حکمت
وجود باری تعالیٰ کے دلائل اور بندوں کی تخلیق کی حکمت سوال: وجود باری تعالیٰ کی دلیل کیا ہے؟ اس کے بندوں کی تخلیق میں کیا حکمت ہے؟ جہاں تک اللہ تعالیٰ کے وجود کے دلائل کا تعلق ہے، یہ غور کرنے والے لوگوں پر واضح ہے ۔اس کے لیے زیادہ تحقیق اور دور اندیشی کی ضرورت نہیں ہے۔ غور کرنے سے...
وجود باری تعالیٰ کے دلائل اور بندوں کی تخلیق کی حکمت
وجود باری تعالیٰ کے دلائل اور بندوں کی تخلیق کی حکمت
سوال: وجود باری تعالیٰ کی دلیل کیا ہے؟
اس کے بندوں کی تخلیق میں کیا حکمت ہے؟
جہاں تک اللہ تعالیٰ کے وجود کے دلائل کا تعلق ہے، یہ غور کرنے والے لوگوں پر واضح ہے ۔اس کے لیے زیادہ تحقیق اور دور اندیشی کی ضرورت نہیں ہے۔
غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وجود باری تعالیٰ کے دلائل کی تین اقسام ہیں۔
1- فطری دلائل
2- حسی دلائل
3-شرعی دلائل۔
1- فطری دلائل
جہاں تک فطری دلائل کا تعلق ہے، ہر انسان فطری طور پریہ محسوس کرتا ہے کہ اس کا ایک رب اور خالق ہے بلکہ انسان اس کی ضرورت محسوس کرتا ہے۔ اگر وہ بڑی مصیبت میں مبتلا ہوجائے تو اس کے ہاتھ اور آنکھیں اپنے رب سے مدد مانگنے کے لیے خود بخود آسمان کی طرف ہی اٹھتی ہیں۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا: فأقم وجهك للدين حنيفا فطرة الله التي فطر الناس عليها.
پس اپنا رخ دین کی طرف سیدھا کرو، اللہ تعالیٰ کی فطرت جس کے ساتھ اس نے لوگوں کو پیدا کیا۔
2- حسی دلائل
حسی دلائل میں بہت سی چیزیں پیش کی جاسکتی ہیں۔ جیساکہ کائناتی واقعات کا وجود ۔ ہمارے اردگرد دنیا میں حوادث و واقعات رونما ہوتے ہیں جن میں سے ایک اشیاء کی تخلیق ہے۔
تمام چیزیں جن میں درخت، پتھر، انسان، زمین، آسمان، سمندر اور دریا وغیرہ انہیں کس نے بنایا، وجود دیا اور ان کی بقاء و صلاح کا بندوبست کیا؟
اس کا جواب یہ ہے کہ یا تو یہ چیزیں بغیر کسی وجہ کے وجود میں آگئیں اور کیسے وجود میں آئیں اس کی حقیقت کوئی نہیں جانتا یا یہ خود بخود وجود میں آگئیں
یا کوئی ذات ہے جس نے انہیں پیدا کیا اور سارا نظام قائم کیا۔ ان تینوں امکانات میں سے پہلا اور دوسرا ناممکن ہے۔ لہذا تیسرا صحیح اور واضح ہے کہ ان اشیاء و نظام کا ایک خالق ہے جس نے انہیں پیدا کیا ہے، اور وہ اللہ تعالیٰ ہے۔
اور وہی ذات ہر شے کی صلاح و بقاء کی محافظ و منتظم ہے ، یہی بات قرآن کریم میں یوں بیان ہوئی
( أم خُلِقوا من غير شيء أم هم الخالقون ۔ أم خلقوا السماوات والأرض بل لا يوقنون. )
یا وہ بغیر کسی چیز کے پیدا کیے گئے تھے، یا وہ خالق ہیں؟ یا انہوں نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے، بلکہ وہ یقین نہیں رکھتے۔
3-شرعی دلائل۔
جہاں تک شرعی دلائل کا تعلق ہے،اس حوالے سے شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
ساری شریعتیں خالق کے وجود اور اس کے علم، حکمت اور رحمت کے کمال کی نشاندہی کرتی ہیں۔ کیونکہ ان شریعتوں کا ایک شارع ہوتا جوکہ اللہ تعالیٰ ہے۔
اللہ تعالیٰ نے ہمیں کیوں پیدا کیا؟
جواب: اس نے ہمیں اس لیے پیدا کیا ہے کہ اس کی عبادت کریں، اس کا شکر ادا کریں، اور اسے یاد کریں۔
اور اللہ تعالیٰ تعالیٰ نے جو حکم دیا ہے اس پر عمل کریں۔ یہ تخلیق ہر ایک کو صحیح راہ دکھانے کے بعد ہوئی۔ اللہ تعالی ٰ کا ارشاد ہے :
( وما خلقت الجن والإنس إلا ليعبدون )
اللہ تعالیٰ نے فرمایا: میں نے جنوں اور انسانوں کو نہیں پیدا کیا مگر یہ کہ وہ میری عبادت کریں۔

وجود باری تعالیٰ کے دلائل اور بندوں کی تخلیق کی حکمت
Scan QR Code | Use a QR Code Scanner to fast download directly to your mobile device