
آخرت کے دن پر ایمان
یوم آخرت پر ایمان یہ ارکانِ ایمان میں سے ایک اہم ترین رکن ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی عظیم کتاب قرآن کریم میں انیس (19) مقامات پر ایمان باللہ کو یوم آخرت پر ایمان سے جوڑا ہے۔ اور بڑی تاکید کے ساتھ یہ بیان کیا گیا ہے کہ جوکہ ایک دن ضرور واقع ہوگا اور اس سے کوئی جائے فرار نہیں۔ اللہ تعالیٰ...
آخرت کے دن پر ایمان
یوم آخرت پر ایمان
یہ ارکانِ ایمان میں سے ایک اہم ترین رکن ہے۔
اللہ تعالیٰ نے اپنی عظیم کتاب قرآن کریم میں انیس (19) مقامات پر ایمان باللہ کو یوم آخرت پر ایمان سے جوڑا ہے۔
اور بڑی تاکید کے ساتھ یہ بیان کیا گیا ہے کہ جوکہ ایک دن ضرور واقع ہوگا اور اس سے کوئی جائے فرار نہیں۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
الله لا إله إلا هو ليجمعنكم إلى يوم القيامة لا ريب فيه ومن اصدق من الله حديثا. (النساء : 87)
اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں کہ وہ تم سب کو قیامت کے دن جمع کرے گا جس کے واقع ہونے میں کوئی شک و شبہ نہیں اوراللہ تعالیٰ کی بات سے بڑھ کر سچی بات اور کس کی ہوسکتی ہے ؟
یوم آخرت پر ایمان سے مراد :
یوم آخرت پر ایمان کا مفہوم یہ ہے کہ قیامت کے دن ہر اس چیز کے واقع ہونے پرپختہ یقین رکھنا جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم اور رسول کریم ﷺ نےموت کے بعد ہونے والے واقعات کے بارے میں احادیث میں بیان کیا ہے ۔ اور اسی عقیدے کے مطابق دنیا میں عمل کرنا۔
یوم آخرت پر ایمان میں قیامت کی نشانیوں پر ایمان، موت پر ایمان، قبر میں کیے جانے والے سوال، قبر کے عذاب اور موت کے بعد ملنے والی نعمتوں کو تسلیم کرنا شامل ہے۔
اور اللہ تعالیٰ سے ملاقات ، حساب و کتاب ،مظلوم کو ظالم سے قصاص و بدلہ اور اس بات پر ایمان کہ اس دن نامہ اعمال پیش کیا جائے گا اور صالح لوگوں کے دائیں ہاتھ میں اور جبکہ بدبخت کے بائیں ہاتھ میں نامہ اعمال تھمایا جائے گا۔
نیز اس بات پر ایمان کہ اس دن ترازو لگایا جائے گا جس میں اعمال تولے جائیں گے ، پلِ صراط قائم ہوگا، ہر نبی کا حوض ہوگا نبی کریمﷺ کا بھی حوض کوثر ہوگا اور قیامت کے دن مختلف قسم کی شفاعتیں یعنی سفارشیں ہوں گی جوکہ اللہ تعالی کے حکم سے ہوں گی۔ نیک لو گوں کا جنت میں جانا اور مجرمین اپنا انجام پانے کے لیے جہنم میں جائیں گے۔
یوم آخرت پر ایمان کا فائدہ
اگر آخرت پر ایمان بندے کے دل میں صحیح طور پر پیدا ہو جائے تو اس کے بہت بڑے ثمرات حاصل ہوں گے، مثلاً :
نیک اعمال کرنے کی خواہش اور اس دن کے ثواب کی امید رکھتے ہوئے نیک اعمال کا شوق ۔
اس دن کے عذاب کے خوف سے گناہ کرنے سے اجتناب کرنا ۔
مومن کو دنیاوی نعمتوں سے محرومی پر تسلی و حوصلہ ملتا ہے کیونکہ اسے آخرت کی نعمتوں کی جنت کی صورت میں امید ہوتی ہے۔
آخرت پر ایمان مومن کی روح اور احساسات کو سکون دلاتا ہے۔
یہ اسے بے چینی، بے اطمینانی اور مایوسی سے دور رکھتا ہے۔
یوم آخرت پر ایمان اخلاقی اقدار کا محافظ ہے اور دنیا کی لذتوں کے لیے تھکا دینے والی جد و جہد سے خود کو بچانے میں یہ عقیدہ بڑا معاون ہے۔
اگر بندے کو معلوم ہو کہ وہ دن آنے والا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں ہے تو وہ دنیاوی امور کے لیے وقت ضائع کرنے کی بجائے اس کی فکر اور تیاری میں جدو جہد اور جستجو کرے گا۔
اللہ تعالى فرماتے ہیں:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَا قَدَّمَتْ لِغَدٍ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ .
( الحشر 18)
اے ایمان والو ! اللہ سے ڈرتے رہو اور ہر شخص کو غور کرنا چاہیے کہ اس نے کل (آخرت) کے لیے کیا تیاری کی ہے اور اللہ سے ڈرتے رہو بیشک اللہ تعالیٰ تمہارے سب اعمال سے باخبر ہے ۔

آخرت کے دن پر ایمان
Scan QR Code | Use a QR Code Scanner to fast download directly to your mobile device